جرمن لگژری گاڑیوں کی کمپنی بی ایم ڈبلیو کمپنی نے دنیا کا پہلا ایسا طیارہ تیار کیا ہے،جو ہائیڈروجن پر چلتا ہے

دنیا کا پہلا ہائیڈروجن سے چلنے والا طیارہ…!

جرمن لگژری گاڑیوں کی کمپنی BMW کمپنی نے دنیا کا پہلا ایسا طیارہ تیار کیا ہے جو ہائیڈروجن پر چلتا ہے..

یہ طیارہ عمودی طور پر اڑان اور لینڈنگ کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے رن وے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ عمودی عمارتوں کی چھتوں یا دیگر چھوٹی جگہوں سے بھی اڑان اور لینڈنگ کر سکتا ہے..

یہ طیارہ ایک انقلاب ہے کیونکہ موجودہ ہیلی کاپٹر عام طور پر جیٹ فیول پر چلتے ہیں، جو ایک فوسل فیول ہے اور اس کے جلنے سے گرین ہاؤس گیسز خارج ہوتی ہیں جو ماحولیات کو نقصان پہنچاتی ہیں..

لیکن ہائیڈروجن ایک صاف ستھرا ایندھن ہے، جب جلایا جاتا ہے تو یہ صرف پانی کی بخارات خارج کرتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس طیارے سے ماحولیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا..

یہ طیارہ کیسے کام کرتا ہے..؟

طیارے میں چار الیکٹرک موٹرز ہیں جو ہائیڈروجن فیول سیلز سے طاقت حاصل کرتے ہیں۔ فیول سیلز ہائیڈروجن اور آکسیجن کو مل کر بجلی پیدا کرتی ہیں۔ یہ بجلی پھر موٹرز کو چلاتی ہے، جو پروپیلوں کو گھماتی ہیں اور طیارے کو اڑاتی ہیں۔

اس کے فوائد کیا ہیں..؟

اس طیارے کے بہت سے فوائد ہیں، جو درجذیل ہیں..

یہ ماحول دوست ہے کیونکہ یہ ہائیڈروجن پر چلتا ہے جو ایک صاف ستھرا ایندھن ہے..

اسکا شور یا آواز نہیں ہے کیونکہ یہ الیکٹرک موٹرز سے چلتا ہے..

یہ زیادہ موثر ہے کیونکہ ہائیڈروجن جیٹ فیول سے زیادہ توانائی دیتی ہے..

سب سے اہم بات یہ عمودی طور پر اڑان اور لینڈنگ کر سکتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے رن وے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ چھوٹی جگہوں سے بھی اڑان اور لینڈنگ کر سکتا ہے۔

یہ کب تک دستیاب ہوگا..؟

کمپنی نے ابھی تک یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ طیارہ کب عام لوگوں کے لیے دستیاب ہوگا۔ تاہم، یہ پہلا ایسا طیارہ ہے جو ہائیڈروجن پر چلتا ہے اور عمودی طور پر اڑان اور لینڈنگ کر سکتا ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ مستقبل میں ایسے مزید طیارے بنائے جائیں گے اور ہم اسے آسمان میں اڑتے ہوئے دیکھیں گے..!!

اپنا تبصرہ بھیجیں