اسلام آباد،اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کے ان کیمرا ٹرائل کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ میں خود کو اس عدالت کے سائفر ٹرائل کے خلاف پچھلے کیس کی کارروائی سے لاتعلق نہیں کر سکتا، سائفر ٹرائل جس طریقےسے ہو رہا ہے اس پر فکر مند ہوں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کے ان کیمرا ٹرائل کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی، اٹارنی جنرل نے کہاکہ سائفر کیس میں 25گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ بہت سے گواہان کے بیان اس عدالت کے فیصلے کے بعد ریکارڈ ہوئے،جج نے کہاکہ میں خود کو اس عدالت کے سائفر ٹرائل کے خلاف پچھلے کیس کی کارروائی سے لاتعلق نہیں کر سکتا،جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ سائفر ٹرائل جس طریقےسے ہو رہا ہے اس پر فکر مند ہوں،عدالت نے کہاکہ یہ بات سمجھتے ہیں جج نے جلد سماعت اس لئے کی کہ انہیں ٹرائل جلد مکمل کرنے کا حکم ہے، اٹارنی جنرل نے کہاکہ کیس میں 15دسمبر کو 2گواہان پر جرح ہوئی،استغاثہ نے عدالت کے حکم کے بعد 10گواہان پر جرح نہیں کی،21دسمبر کو جب 13گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے تو پریس کا باہر نکال دیا گیا تھا،21دسمبر کے بعد 12مزید گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے،21دسمبر کے بعد 12گواہان کے بیانات اوپن کورٹ میں میڈیا کے سامنے ریکارڈ ہوئے۔