شیر افضل مروت کو کرپشن پر جج کی نوکری سے نکالا گیا ،سینیٹرافنان اللہ کا الزام

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس سینیٹر حاجی ہدایت اللہ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں پی ٹی آٔئی رہنما شیر افضل مروت کی بطور ڈی جی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی تعیناتی اور مبینہ کرپشن کی شکایات پر غور کیا گیا ۔

حکام نے بتایا کہ شیر افضل خان نیازی 26 ستمبر 2008 کو ڈائریکٹر ایڈمن کےطور پر تعینات ہوئے،جس پرسینیٹرافنان اللہ نے پوچھا کہ انہوں نے اپنے عہدے کے دوران پلاٹ اپنے نام کروائے؟ان کے سوال پر سینیٹر دوست محمد  بولے یہ پلاٹس سب کا استحقاق ہیں ، جس کے بعد سینیٹر دوست محمد خان اور سینیٹر افنان اللہ خان کے درمیان لفظی نوک جھوک بھی ہوئی،سینیٹر افنان اللہ نے اعتراض اٹھایا کہ دوست محمد کمیٹی کے رکن نہیں جو کمیٹی کا ممبر نہیں وہ یہاں نہیں بول سکتا ہے ۔

افنان اللہ کے اعتراض پر چیئرمین کمیٹی نے سینیٹر دوست محمد خان کو کمیٹی سے جانے کا کہہ دیا ،سینیٹردوست محمد جاتے جاتے یہ بھی کہہ  گئے کہ ذاتی ایجنڈے پر لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ نے بتایا کہ ہمارے پاس ایسا ریکارڈ نہیں جس سے شیر افضل مروت کے خلاف کوئی کرپشن چارجز ثابت ہوں ،شیر افضل مروت کو ضابطہ اور قانون کے مطابق پلاٹ الاٹ ہوا،سینیٹر افنان اللہ نے الزام لگایا کہ شیر افضل مروت کو کرپشن چارجز پر جج کی نوکری سے نکالا گیا تھا اگر کرپشن پی ٹی آئی کرے تو کیا اس کی اجازت ہے۔باقیوں پر قانون لاگو ہوتا ہےتو پی ٹی آئی پر کیوں نہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں